برمودا_ٹرائی_اینگل_اور_کورونا وائرس


#برمودا_ٹرائی_اینگل_اور_کورونا
جس کا نام ہمیشہ سے ہی ایک کانسپریسی کے طور پر لیا جاتا ہے- برمودا ٹرائی اینگل سے مراد یہ نہیں کہ وہاں کوئی واقعی ہی ٹرائی اینگل پڑی ہوئی ہے بلکہ یہ 3 ملکوں کے درمیان ایسی جگہ ہے جو کہ جیومیٹریکلی تکون کی شکل بناتی ہے ان میں فلوریڈا، برمودا اور پوریٹو ریکو کے درمیان کا ایریا شامل ہے-

اس جگہ کی مشہوری پہلی دفعہ 1945 میں ہوئی جب اس راستے سے گزرنے والا جہاز ریڈار سے غائب ہوگیا اور انکا کوئی پتہ نہیں چلا کہ وہ کدھر گئے- ابھی یہ حادثہ نیا ہی تھا کہ اس راستے سے گزرنے والا ایک بحری جہاز بھی غائب ہوگیا- یوں اس جگہ کے بارے میں انتہائی عجیب و غریب باتیں مشہور ہوگئی-

مثلا ہمارے ہاں یہ مشہور ہے کہ اس حصے میں دجال قید ہے لہذا وہ اس ایریا سے کسی کو گزرنے نہیں دیتا جبکہ انگریزوں کا اس کے بارے میں کچھ اور نظریہ تھا-چنانچہ سائنسدانوں نے اس پر تحقیق کرنے کی کوششیں شروع کردی اور وہ اپنی کوشش میں کامیاب ہوئے-

سونار ٹیکنالوجی ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے آواز کی شعاعوں کو استعمال کرکے سمندر کے نیچے کی چیزیں دیکھ سکتے ہیں-اس میں بنیادی طور یہ اصول استعمال ہوتا ہے کہ آواز کو مخصوص فریکوئنسی پر سمندر کی تہہ میں بھیجا جاتا ہے اور وہ واپس آکر دوبارہ اوپر اوریجن پر پہنچتی ہے اور یوں اس سے ہم اندر کی ساری صورت حال کی ڈرایئنگ بنا کر اس کے نیچے کے حالات کا اندازہ لگالیتے ہیں-

چنانچہ سونار کی مدد سے برمودا ٹرائی اینگل کے نیچے کی سطح کا تجزیہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ برمودا ٹرائی اینگل میں سمندر کی سطح ایک جیسی نہیں بلکہ عجیب سی ہے جس میں کسی جگہ سرنگ ہے جس کا منہ کہیں سے کھلا اور کہیں سے بند ہے-کہیں سے تنگ ہے اس کے علاوہ اس جگہ میں میتھین گیس کی مقداربہت ہی زیادہ پائی گئی- اور یہ گیس پیکڈ حالت میں موجود تھی اور یہ گیس عام طور پر پیکٹس سے ایک دھماکے سے ریلیز ہوتی ہے اور جب یہ ریلیز ہوتی ہے تو اس وقت ہی وہاں حادثے ہوتے ہیں- یعنی برمودا ٹرائی اینگل میں ہر وقت حادثے نہیں ہوتے-بلکہ تب ہی حادثے ہوتے ہیں جب وہ میتھین گیس کے پیکٹس پھٹتے ہیں شائد یہی وجہ تھی کہ برمودا ٹرائی اینگل میں بحری جہاز اور چیزیں ڈوبتے تھے-

ہوائی جہاز کے غائب ہونے کی سائنس دانوں نے یہ توجیہہ پیش کی کہ اس سارے ایریا پر بادل چھائے ہوتے ہیں اور یہ بادلوں کی ہیکسا گونل قسم ہوتی ہے- جس کے اندر ایئر بم ہوتے ہیں تو جب یہ ایئر بم پھٹتے ہیں تو یہ ایئر بم 170 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے کی طرف ہوا کا بھگولہ سا پیدا کرتے ہیں جو کہ ہر چیز کو الٹا پلٹا دیتا ہے-

یہودی بھی چونکہ اپنے مسیحا دجال کا انتظار کررہے ہیں اور انکو لگتا ہے کہ دجال نے کرونا بھیج کر دنیا کا ٹیسٹ لیا ہے لہذا 5 یہودی سائنس دان اب کی بار 6 دن پہلے ایک سونار ٹیکنالوجی والے بحری جہاز پر بیٹھ کر برمودا ٹرائی اینگل پہنچے اور پہنچ کر بالکل اسی طرح آواز کی شعاعیں سمندر کی تہہ میں بھیجیں اور اس دفعہ جیسے ہی آواز کی شعاعیں سمندر کی سطح سے ٹکرا کر واپس آئی تو ان آواز کی شعاعوں میں اس میں ایک نئی چیز بھی شامل تھی-انکو لگا کہ شائد اس میں انکے لیئے دجال کی طرف سے کوئی پیغام ہو-

چنانچہ یہودی سائنس دانوں نے اس کو ڈی کوڈ کرنا شروع کیا اور آسانی سے ڈی کوڈ کرنے میں کامیاب ہوئے-جب انہوں اس کو ڈی کوڈ کیا تو یہ پیغام ہبریویعنی عبرانی زبان میں میں تھا- اور اس کے الفاظ یہ الفاظ تھے

"שחרר את מיר שאקל-אור-רחמן - אימראן חאן מחלק את אוממה במעצרו של מיר שאקל-אור-רחמן"

چونکہ ایلومیناٹی کا ممبر ہونے کی وجہ سے موساد کے کچھ ایجنٹ میرے بھی جاننے والے تھے لہذا یہ ساؤنڈ کلپ انہوں نے مجھے واٹس ایپ کیا-اور میں نے جب اس کا ترجمہ عبرانی سے اردو میں کیا تو اس کا ترجمہ کچھ یوں نکلا--

"نہیں بتاؤں گا جب تک یہ جاہل لونڈے میرا مذاق اڑانا بند نہیں کریں گے کرونا کا علاج نہیں بتاؤں گا،،

Comments